تشبیہ

تشبیہ 

تشبیہ کے معنی یہ ہیں کہ ایک چیز کسی خاص لحاظ سے کسی دوسری چیز کے مانند ظاہر کیا جائے ۔جیسے 

کھا کھا کے اوس اور بھی سبزہ ہرا ہوا 

تھا موتیوں سے دامن صحرا بھرا ہوا     (   انیس ) 

یہاں اوس کے قطروں کو آب وتاب کی وجہ سے موتیوں سے تشبیہ دی گئی ہے ۔کسی تشبیہ میں پانچ چیزیں ہوتی ہیں ۔

مشبہ : وہ چیز جس کو تشبیہ دی جائے جیسے پہلی مثال میں اوس کے قطرے ۔

مشبہ بہ : وہ چیز جس سے تشبیہہ دی جائے ۔جیسے یہاں موتی ۔

حرف تشبیہ : وہ حرف ہے جو تشبیہ دینے کے لئے لایا جائے ۔جیسے مانند ،مثل ،چوں ،جیسا وغیرہ ( یہاں حرف تشبیہ محذوف ہے ) ۔

وجہ تشبیہ: وہ بات اور وہ معنی جو مشبہ اور مشبہ بہ میں مشترک ہوں ۔جیسے یہاں چمک دمک اور آب و تاب کہ یہ موتیوں میں بھی پائی جاتی ہے اور اوس کے قطروں میں بھی ( اس کو وجہ شبہ بھی کہتے ہیں ) 

غرض تشبیہ : وہ مقصد جس کےلئے کسی چیز کو تشبیہ دی جاتی ہے جیسے یہاں اوس کے قطروں کی  خوشنمائی اور دلفریبی ظاہر کرنے سے غرض ہے ۔( اسے غرض شبہ بھی کہتے ہیں )

ان پانچوں کو ارکان تشبیہ کہتے ہیں اور مشبہ اور مشبہ بہ طرفین تشبیہ ( یا اطراف تشبیہ ) کہلاتے ہیں ۔

کسی عبارت یا شعر میں طرفین تشبیہ ضرور مذکور ہوتے ہیں ۔ان کو لائے بغیر تشبیہ کا تصور ہی نہیں ہو سکتا ۔حرف تشبیہ اور وجہ شبہ کبھی بیان میں آئیں گے اور کبھی نہیں لیکن غرض تشبیہ عام طور پر نہیں لائی جاتی ۔مضمون سے سمجھ لیا کرتے ہیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ملی شهيد