نعت

 نعت وہ صنف نظم ہے جس میں رسول پاک ص کی ذات ،صفات ،اخلاق اور شخصی حالات وغیرہ کا بیان ہوتا ہے اور آپ کی ہمہ پہلو مدح کی جاتی ہے نعت درحقیقت ایک مسلمان کی آں حضور ص کی ذات اقدس سے والہانہ عقیدت ومحبت کے اظہار کی ایک شکل ہے ۔آپ ص کے ایک فرمان کے مطابق آپ ص کی ذات سے ایک مسلمان کی محبت ،دنیا کی تمام محبتوں اور تعلقات ،بشمول والدین 

نعت شریف اہل وعیال حتی کہ اپنی جان تک سے محبت پر فائق ہونی چاہیے ۔اس اعتبار سےنعت کے سو رنگ اور سو مضمون ہیں، موضوع کے اعتبار سے اس کی وسعت اور رنگارنگی کی کوئی انتہا نہیں ہے ،دنیا کی کوئی بھی ایسی زبان ،جس میں مسلمانوں نے شاعری کی ہو،نعت سے خالی ہو ۔اردو شاعری میں حمد کی طرح ،نعت کی روایت بھی پختہ ہے ۔موضوع کی وسعت اور تنوع کے پیشِ نظر نعت کی کوئی مخصوص مقررہیت نہیں ۔نعت ٫اک رنگ کا مضمون ہو تو سو ڈھنگ سے باندھوں ،کے مصداق ہر ہیت میں لکھی گئی ہے۔شعرائے قدیم مثنوی کے آغاز میں حمد کے بعد نعت کہتے تھے ۔نعتیہ قصیدے بھی بکثرت لکھے گئے ،نعتیہ مسدس اور رباعی کا ذخیرہ بھی موجود ہے ۔بعض شعرا نے آزاد نظم کی ہیت میں نعتیں لکھی ہیں ۔ہیاں پر تبرک کے طور پر ساغر صدیقی کا نعت ملاحظہ کرتے ہیں ۔ 

غم کے ماروں کا آسرا تم ہو ص 

بے سہاروں کا آسرا تم ہو ص

ہو بھروسہ تمہی فقیروں کا 

تاجداروں کا آسرا تم ہو ص

دردمندوں سے پیار ہے تم کو 

غم گساروں کا آسرا تم ہو ص

تم سے یہ کائنات روشن ہے 

چاند تاروں کا آسرا تم ہو 

ناز ہے جن پہ باغ جنت کا 

ان بہاروں کا آسرا تم ہو ص 

چشم ساغر کی آبرو تم سے 

دل فگاروں کا آسرا تم ہو ص


Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ڈرامہ کیا ہوتا ہے ؟