خوشحال خان خٹک کون تھا

 خوشحال خان خٹک

خوشحال خان خٹک پشتو زبان کے ایک نامور اور ممتاز شاعر ہیں ۔ان کا زمانہ شاعری 1613 سے 1679 تک کے عرصے پر محیط ہے ۔خوشحال خان نے شاعری کے ساتھ ساتھ نثر بھی لکھی ان کی نظم و نثر سے اندازہ ہوتا ہے کہ خوشحال خان کو عربی ،فارسی ،اور پشتو تینوں زبانوں پر مکمل عبور حاصل تھا ۔ایک شاعر اور نثر نگار کے علاوہ خوشحال خان ایک حکیم ،ایک معلم اخلاق اور ایک سپاہی بھی تھے ۔اس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کو بیک وقت گوناگوں اوصاف سے نوازا تھا ۔خوشحال خان خٹک نے پشتو ادب کو بہت کچھ دیا۔کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 360 کتابیں کیں مگر زمانے کے ہاتھوں تلف ہو جانے کے باعث بہت کم کتابیں ہم تک پہنچی ہیں ۔ایک ضخیم دیوان ،بازنامہ ،مثنوی ،فضل نامہ ،مثنوی ،طب نامہ ،مثنوی ،سوات نامہ ،مثنوی فراق نامہ ،دستار نامہ ،زنزیرے ( پشتو شارٹ ہینڈ ) اور مناظرہ سیف وقلم وغیرہ ان کی مشہور تصانیف ہیں ۔

مثنوی باز نامہ میں بازوں کے پالنے کے طریقے ان کی اقسام اور ان کی مختلف بیماریوں اور علاج کا ذکر ہے ۔فضل نامہ میں ارکان خمسہ اور عبادت کا ذکر ہے ۔طب نامہ میں دیسی علاج کے نسخے ہیں ۔سوات نامہ ،سوات کے جغرافیائی ،تمدنی اور سماجی زندگی سے متعلق ہے ۔فراق نامہ قید و بند کے حالات کی روداد ہے ۔انہوں نے قصیدے کے مضامین کو وسعت دی اور اسے شخصیات کی مدح سے نکال کر اخلاقیات کے لیے استعمال کیا ۔خوشحال خان نے اپنی شاعری کو پشتونو کے مزاج سے ہم آہنگ کیا اور غزل کے مضامین کو اس قدر وسعت دی کہ بعد کے شعرا کو پشتو تنگ دامانی کا گلہ نہیں رہا ۔

خوشحال خان خٹک کی شاعرانہ عظمت کا اعتراف متاخرین شعرا مستشرقین اور شاعر علامہ اقبال نے بھی کیا ہے نمونہ کلام کے طور پر خوشحال خان خٹک کے چند اشعار کا اردو نثری ترجمہ پیش ہے ۔

   الف) مجھے ہر چیز فقط ایک جلوہ نظر آرہا ہے جو باوجود ہمہ جہت موجودگی کے مجھے نظر نہیں آرہا ۔

   ب) اے خوشحال جب اللہ پاک کسی کی کمی نہ چاہے تو بادشاہ اس کا کیا بگاڑیں گے ۔

   ج ) خوشحال خان خٹک کو اس وقت دلی سرور ہوتا ہے جب میدان جنگ میں تلواریں اور زرہ بکتر برابر چمک رہے ہوں ۔

   خوشحال خان کی قدر و قیمت اگر فی الوقت کسی عیاں نہیں تو کوئی فکر کی بات نہیں ۔موت کے بعد ایک دنیا اسے یاد کرے گی ۔

   

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

ڈرامہ کیا ہوتا ہے ؟