افسانہ کیا ہوتا ہے ؟
Fiction افسانہ
عام طور پر فرضی کہانی کو افسانہ کہا جاتا ہے لیکن ادبی اصطلاح میں افسانہ وہ مختصر کہانی یا فکری داستان ہے جس میں کسی ایک واقعہ اور کسی ایک کردار پر روشنی ڈالی گئی ہو اور جس کے پڑھنے میں آدھ گھنٹہ تک وقت لگے ۔افسانہ کہانی کی وہ مختصر شکل ہے جس کے لیے انگریزی میں short story کا نام استعمال ہوتا ہے یہ داستان اور ناول کی ارتقائی اور ترقی یافتہ صورت ہے ،افسانےکی جامع تعریف آسان نہیں کیونکہ اس کی بےشمار تعریفیں کی گئی ہیں ۔فنی لحاظ سے ایک افسانے کے لیے ضروری ہےکہ وہ وحدت تاثر کا حامل ہو ۔وحدت تاثر پیدا کرنے کے لیے ایک معیاری افسانے میں صرف ایک مقصد پر زور دیا جاتا ہے ۔اگر مقاصد ایک سے زیادہ ہوں تو افسانے میں بہت سی فنی خرابیاں پیدا ہو جاتی ورنہ قاری افسانے میں دلچسپی محسوس نہیں کرتا ۔
اختصار افسانے کی بنیادی خوبی ہے بعض نقادوں نے کہا ہے کہ مختصر افسانہ وہ ہے جو نصف گھنٹے میں پڑھا جاسکے ۔بعض کا خیال ہے کہ جو کہانی ایک ہی نشست میں پڑھی جاسکے ،اسے افسانہ کہ سکتے ہیں ۔درحقیقت افسانے پر وقت کی قید نہیں لگائی جاسکتی ۔البتہ افسانہ نگار کو غیر ضروری تفصیلات سے اجتناب کرنا چاہیے ۔نقادوں نے افسانے کو غزل کے مشابہ قرار دیا ہے ،جو بظاہر ہر مختصر ۔گر معنوں اعتبار سے جامعیت کا شاہکار ہوتی ہے ۔
افسانے کے لیے پلاٹ بھی ضروری ہے ،واقعہ یا واقعات کا آغاز و ارتقا پھر عروج تک پہنچنا اور اس کے بعد ایک موزوں نتیجے پر ختم ہونا ۔۔۔اسی ترتیب و تنظیم کا نام پلاٹ ہے ۔ایک اچھے افسانے کے لیے پلاٹ بہت ضروری ہے ۔پلاٹ کے بغیر افسانہ ایک بیانیہ مضمون ہوتا ہے ۔
رمزوایما ،مختصر افسانے کی بنیادی خصوصیات ہے ۔غزل کی طرح افسانے میں بھی وضاحت سے کام ۔نہیں لیا جاتا ہے ۔مختصر افسانے میں واضح آغاز اور انجام نہیں ہوتا ۔اکثر اوقات افسانے میں کسی واقعے یا کردار کو قارئین کے سامنے پیش کر دیا جاتا ہے ۔اور قارئین خود ہی اس سے کوئی نتیجہ اخذ کرتے ہیں ۔
ان بنیادی خصوصیات کے علاوہ افسانے کی فضا بندی ،کردار کی سیرت کشی ،افسانہ نگار کا اسلوب ،مکالمے اور افسانے کا عنوان بھی کسی افسانے کے معیار کے سلسلے میں خاصی اہمیت رکھتے ہیں۔ اگرچہ مندرجہ بالا خصوصیات افسانے کے خدوخال کو اجاگر کرتی ہے ۔اس کے باوجود افسانے کی جامع تعریف اس لیے ممکن نہیں کہ جدید افسانے میں بے شمار تبدیلیاں اچکی ہیں ۔بلند پایہ اور معیاری افسانوں کو سامنے رکھ کر اس کی جو تعریف بھی کی جائے ،وہ افسانے کے سارے پہلوؤں کو مکمل طور پر گرفت میں نہیں لے سکتی ۔
چند افسانہ نگاروں کے نام درجہ ذیل ہیں
سلیم اختر ،قاسم محمود ،عنایت اللہ ،کمار پاشی ،بانوقدسیہ ،اعجاز بٹ ، ڈاکٹر احسن فاروقی ،مرزا حامد بیگ وغیرہ ۔
Comments
Post a Comment