مرزا اسد اللہ خان غالب کون تھا؟

 غالب کی مختصر تعارف 

مرزا غالب کا نام اسداللہ خان تھا۔شروع میں اسد تخلص تھا مگر بعد میں غالب تخلص رکھا ۔بہادرشاہ ظفر نے آپ کو نجم الدولہ وبیرالملک اور نظام جنگ کے خطابات دئیے ۔

پیدائش 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے پانج برس کی عمر میں والد انتقال کرگئے چچا نصراللہ بیگ کے ہاں پرورش پائی آٹھ برس کی عمر میں چچا بھی فوت ہوگئے اور پھر ان کے نانا نے ان کی کفالت کی۔

تصنیفات پنج آہنگ ،عود ہندی ،اردو معلی ،دیوان اردو،کلیات فارسی ،مہرنمیر وز،مکتوبات غالب .


اُردو ادب میں غالب کا مقام 

غالب شاعر کی حیثیت سے اہم اور نمایاں مقام کے مالک ہیں اس کے علاوہ سادہ اور سنجیدہ نثرنگاری کی ابتدا کا سہرا بھی ان کے سر ہے ۔ان کا نثری سرمایہ وہ خطوط ہیں جو انہوں نے مختلف اوقات میں اپنے دوستوں کو لکھے ہیں۔اردو نثر میں غالب کے خطوط بہت بلند مقام کے حامل ہیں ۔ان کے خطوط نے اردو کو ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔ ان سے پہلے اردو نثر میں مشکل اور پیچیدہ الفاظ اور محاورات کا عام استعمال تھا۔تصنع اور بناوٹ عام تھی ۔یہ غالب کا اردو نثر کا ایک کارنامہ ہے۔کہ انھوں نے مشکل اور پیچیدہ انداز بیان ترک کرکے سادگی اور روزمرہ کی  طرح انداز کو اپنایا۔گفتگو اور بول چال سے مراسلہ کو مکالمہ بنا دیا۔باتیں کرتے وقت اس انداز سے نثر میں زندگی کا احساس بیدار ہوتا اور پڑھنے والا یہ محسوس کرتا کہ وہ کسی جیتے جاگتے ماحول میں بیٹھا ہے۔غالب کے خطوط نے اردو نثر کو سادگی اور دلکشی کی طرف موڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔غالب کے خطوط میں طنز ومزاح بھی ہے۔جس کو ان کے بعد میں آنے والوں مزاح نگاروں نے اپنایا ۔چونکہ غالب کے انداز تحریر کو نہ صرف ان کے ہمعصر ادیبوں بلکہ ان کے بعد آنے والے نثر نگاروں نے بھی اپنایا اور رفتہ رفتہ یہی طرز تحریر عام ہو گیا ۔اس لیے غالب کو ہم بجا طور جدید اردو نثر کا بانی کہہ سکتے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

ملی شهيد

خوشحال خان خٹک کون تھا