لسانیات کے اہم اصول:

 لسانیات کے اہم اصول : لسانیات کی بنیاد زبان ہے ۔زبان کسی گروہ کی اپنی وضع کردہ صوتی علامات کا ایک ایسا نظام ہے ۔جس کی مدد سے وہ اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار کرتا ہے ۔اس کے لے ضروری ہے کہ صوتی علامتیں بامعنی ہوں تاکہ دوسرا اسے آسانی سے سمجھ سکے ۔شروع میں اس مقصد کےلئے اشاروں یا تصاویر کا استعمال ہوا کرتا تھا لیکن اب تحریری شکل میں زبان وجود میں آگئی ہے ۔

زبان کا انسانی اعضا کی ساخت سے بھی گہرا تعلق ہے ۔اس تشکیل میں زبان ،تالو حلق ،منہ،ناک ،دانت، ہونٹ،اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اگر کوئی آواز سانس کے ساتھ بغیر روکے نکلے تو حرف علت وجود میں آتے ہیں ۔جو آوازیں تالو ،حلق،زبان اور ہونٹ کے مختلف حصوں سے ٹکرانے کے بعد نکلتی ہیں ان سے حروفِ صحیح وجود میں آتے ہیں۔

انسانوں کی طرح زبانوں کے بھی خاندان ہیں ۔علمائے لسانیات نے ان زبانوں کو کئی شاخوں میں تقسیم کیاہے ۔امریکی مصنف بوئی گرے کی تحقیقات کے مطابق دنیا میں 2796 زبانیں مستعمل ہیں ۔جنہیں36 گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔بہت علماء دنیا کی زبانوں کو آٹھ بڑے خاندانوں میں تقسیم کرتے ہیں جن کے نام یہ ہیں ۔سامی ،ہند چینی ،درواڑی،منڈا،افریقہ کی بانتو ،امریکی ،ملایائی ،اور ہند یورپی ۔

زبانوں کے تقابلی مطالعے کے اصول: 

1 دو زبانوں کے ملاپ سے کوئی نئی زبان نہیں بنتی 

2 محض الفاظ کے اشتراک سے کوئی حکم نہیں لگایا جاسکتا ۔

3 لاحقے اور سابقوں کا مطالعہ بھی ہمیں کسی نتیجہ پر پہنچا سکتا ہے ۔

4 رشتے ،فعل حال ،ماضی اور مستقبل کے صیغے ،نفی واثبات کے کلمے بھی کلیدی الفاظ میں شامل ہیں۔

5 جسمانی اعضاء کے نام بھی کلیدی حروف میں شامل ہیں ۔

6 ایرانی ،آریائی اور ہند یورپی زبانوں کا ماخذ ایک ہے ۔

7 ہر دس میل پر الفاظ میں تبدیلی آجاتی ہے ۔

8 جغرافیائی روکاوٹیں بھی لسانی تغیرات کا باعث بنتی ہے ۔

9 وہی زبان ترقی کرے گی جو بول چال میں آے گی ۔

10 بیرونی حملہ آور بھی زبان کو متاثر کرتے ہیں۔

11 دیہات کے لوگوں پر شہر کی بولی کا اثر ہوتا ہے ۔

12 دارالخلافہ کی زبان دوسرے زبان لوگوں کو متاثر کرتی ہے ۔

13 چیزوں کے نام اس کی جائے پیدائش کے حوالے سے رکھے جاتے ہیں۔

14 زبان اور تہذیب کا ہمیشہ گہرا تعلق رہا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ملی شهيد