غزل 

غزل اردو کی مقبول ترین صنف شعر ہے ۔غزل کے لغوی معنی عورتوں کے متعلق گفتگو کرنا ہیں۔ہرن کے منہ سے بوقت خوف جودردناک چیخ نکلتی ہے،اسے بھی غزل کہتے ہیں۔اس نسبت سے غزل وہ صنف شعر ہے جس میں حسن وعشق کی مختلف کیفیات کا بیان ہو اور اس میں درد وسوز بہت نمایاں ہو۔اصطلاحا غزل کی مختلف تعریفیں کی گئی ہیں ،جن کا مفہوم یہ ہے کہ غزل کے ہر شعر میں ایک مکمل مفہوم ادا ہوتا ہے ۔ہر شعر اپنا اپنا الگ مفہوم دیتا ہے ۔

پوری غزل ایک ہی بحر میں ہوتی ہے ۔غزل کا مطلع ہونا ضروری ہے ۔مطلع کے دونوں مصرعے ہم قافیہ وہم ردیف ہوتے ہیں ۔یعنی پوری غزل ہم قافیہ وہم ردیف ( یا صرف ہم قافیہ )ہوتی ہے ۔باقی اشعار کے صرف دوسرے مصرعوں میں قافیہ ہوتا ہے۔بعض غزلیں غیر مردف یعنی ( بغیر ردیف کے)بھی ہوتی ہیں۔غزل کے آخری شعر میں شاعر بالعموم اپنا تخلص استعمال کرتا ہے ۔بعض غزلوں کے درمیانی شعروں میں بھی تخلص لایا جاتا ہے،غرض ایسے امور میں غزل گو کو کسی قدر آزادی ہوتی ہے۔

پرانے زمانے میں ایک غزل کے اشعار کی تعداد بالعموم پانج سے سترہ تک ہوتی تھی لیکن طویل غزلوں کی مثالیں بھی ملتی ہیں ۔غزل گو ایک غزل کے بعد اسی بحر اور ردیف قافیہ میں دوسری غزل کہ لیتا تھا جسے دوغزلہ کہتے تھے ۔بعض شعرا نے سہ غزلہ اور چہار غزلہ بھی لکھا ہے ۔انشا کے ہاں نو غزلہ بھی ملتا ہے،مگر جدید شعرا غزل میں تعداد اشعار کی قید کو ایک بے معنی چیز سمجھتے ہیں۔

غزل کا موضوع

عشق و عاشقی ،غزل کا سب سے بڑا موضوع ہے اور عموماً غزل میں حسن وعشق کی مختلف کیفیات ( مثلاً دردوغم ،سوزوگداز ہجرووصال ،محبوب کاظلم وستم ،اس کی بے وفائی اور ناز و ادا وغیرہ)کا بیان ہوتا ہے تاہم غزل میں اتنی وسعت ،رنگارنگی اور تنوع ہے جتنی خود زندگی یا کائنات متنوع اور وسیع ہے ۔اس ہمہ گیری کے سبب غزل میں مذہبی ،سیاسی ،معاشرتی ،تہذیبی،اخلاقی ،فلسفیانہ ،حکیمانہ اور عاشقانہ موضوعات ومسائل پر اظہار خیال کیا جاتا ہے ۔یوں ۔معنی کے اعتبار سے غزل میں بڑی لچک ہے اور اس کی مقبولیت کا راز بھی یہی ہے ۔اس سلسلے میں یہ بات قابل غور ہے کہ غزل کا ہر شعر معنوی اعتبار سے ایک مکمل اکائی ہوتا ہے جبکہ دیگر تمام اصناف شعر میں بالعموم تسلسل خیال پایا جاتا ہے ۔البتہ کبھی کبھار پوری غزل میں یا اس کے چند شعروں میں موضوع یا خیال کا ربط و تسلسل ہوتا ہے اس کی و قطعہ بند غزل کہتےہیں ۔۔۔۔۔۔لیکن غزل کی انفرادیت بہر حال یہی ہے کہ اس کا ہر شعر اپنا جدا مفہوم رکھتا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ملی شهيد