لنڈیکوتل

                                                                  16.4.68۔   

                                         برادر عزیز!

سلام مسنون ۔رئیس صاحب کے خطوط کے متعلق آپ کا مطالبہ روزبہ روز پکڑتا جا رہا ہے اس لئے بقیہ خطوط بھی روانہ کررہاہوں اور اب میرے پاس ان کا ایک خط بھی مظاہر باقی نہیں رہا ہوسکتا ہے کہ کتابوں کے اندر ایک آدھا رہ گیا ہو لیکن جہاں تک مجھے دستیاب ہوسکے بھیج رہا ہوں ۔

آپ کی دنیاداری مجھے پسند ہے کچھ نہ کچھ ادب کی خدمت تو کررہے ہیں اس لئے آپ دنیادار پہلے ہیں اور مجذوب بعد میں ۔لیکن مجھے امید ہے کہ آخرکار آپ کا جذبہ آپ کی دنیاداری پر غالب آئے گا قرآن حکیم میں ہے کہ " کہو اے نبی ہر انسان اپنی شکل کے مطابق عمل کرتا ہے " جیسے کہ فرانس کے روسو نے کہا تھا کہ ہر انسان کی ایک مادر زاد شکل ہوتی ہے اس لئے اسی کے مطابق اس کی تربیت کرنی چاہیئے ۔آپ کی شکل وصورت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی روح خوبصورت ہے مگر نفس عوارض خارجی کی وجہ سے کچھ خواہشات کا شکار ہے ۔ہوسکتا ہے کہ بقول آپ کے کسی کی دعا یا دوا سے آپ کی شخصیت اعتدال پر آکر مکمل ہو جائے اور میرا تو خود یہ حال ہے کہ آپ کی دعاؤں کا طالب ہوں ۔کیونکہ آپ یہ اندازہ کر  ہی نہیں سکتے کہ میں سادات سے کس قسم کی نسبت رکھتا ہوں۔اور مجھے ان کے وجود کے بارے میں کون کون سے اسرار کا علم ہے اگر سادات اس سے باخبر ہو جائیں تو دوسرے مشاغل کو خیر آباد کہہ دیں لیکن آج کل مادیت کا پرتو تمام انسانیت پر اس قدر غالب آیا ہے کہ اچھے اچھے لوگ بھی اس سیلاب میں بہنے لگے ہیں اور یہ پرتو ابھی کچھ عرصہ اور رہے گا ۔چنانچہ اس پرتو کی موجودگی میں روح انسانی کی شعائیں نفس انسانی تک نہیں پہنچ سکتیں ۔اچھا ۔اب تو آپ خوش ہوں گے خدا آپ کو زندہ رکھے ۔

آپ کا 

حمزہ  


 

   کتاب کا نام خطوط: حمزہ شنواری بنام سید انیس جیلانی

   خط نمبر 37

   

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ڈرامہ کیا ہوتا ہے ؟