پطرس بخاری

 پروفیسر احمد شاہ بخاری ( پطرس) 

پروفیسر احمد شاہ بخاری آج ہم میں سے نہیں مگر ان کی باتوں اور تحریروں سے بے شمار لوگوں کے دل خوش ہوئے اور ہوتے رہیں گے ۔انہوں نے اردو میں سب سے کم سرمایہ چھوڑا ہے مگر اونچا مقام پایا ۔ظرافت نگاری میں پطرس کا ہمسفر کوئی نہیں ۔ان کی ظرافت بندھے ٹکے موضوعات ،روائتی کردار اور لفظی ہیر پھر سے بے نیاز تھی ۔ہر جگہ ہر بات میں انہوں نے خوش طبعی اور زندہ دلی کا پہلو نکالا ہے ۔بخاری کی ظرافت مفرد ہوتی ہے مرکب نہیں ۔ان ظرافت کی مثال داغ کی غزلوں اور مرزا شوق کی مرثیوں سے دے سکتے ہیں ۔جس طرح ان بے نظیر فن کاروں نے ماجزائے حسن و عشق کا قفیۂ برسرزمین ہی رکھا ۔مزرعہ آخرت بنانے کی کوشش نہیں کی ۔اسی طرح بخاری نے ظرافت کو زمینی اور زمانی ہی رکھا ۔لامکانی بنانے کے فکر میں نہیں پڑے ۔مزے کی باتیں مزے سے کہتے ہیں ۔کسی کو انتظار اور سوچ میں پڑنے کی زحمت میں مبتلا نہیں کرتے وہ اپنی تقریروں اور تحریروں میں لفظوں اور چٹکوں کے پیوند نہیں لاتے ۔

بخاری کی علمی شہرت ،بے اختیار متوجہ کرنے والی شخصیت حسین و ذہین خدوخال،سجل اور ستھرا لباس ،بے تصنع خرام وقیام ،ہر شخص سے اس کے مناسب حال گفتگو ،مزے کی بھی اور پتے کی بھی ،وہ عام لوگوں اور اپنے ساتھیوں میں مگن رہتے ہیں ۔مشاہیر کے حلقوں میں یونہی کبھی گھومتے پھرتے نظر آجاتے۔جیسے ان پر کرم کرنے نکل آئے ہوں ۔بڑے بڑے ذہنوں سے ٹکر لینے اور محفل پر چھا جانے میں بخاری کا جواب نہ تھا ۔بات کوئی ہو۔موقع کیسا ہی ہو وہ نہ مایوس ہوتے تھے اور نہ مشتعل ۔مسئلہ زیر بحث کتنا ہی نازک اور پیچیدہ کیوں نہ ہواپنی بات بڑی حد تک منوا لیتے تھے ۔

انگریزی شعر وادب پر ان کو غیر معمولی عبور تھا ۔ان کی اردو مضامین میں انگریزی کی وہ جاندار ،گوارا ،ٹھہری ہوئی اور خوش آئندہ فضا پائی جاتی ہے جو کسی اور کے ہاں نہیں ملتی ۔بخاری نے انگریزی کے بعض مشہور ڈراموں کا جس خوبی سے اردو میں ترجمہ کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے وہ انگریزی سوسائٹی کے مزاج اور ڈرامے کے فنی نزاکتوں سے واقف تھے ۔اور اردو کو نئے رنگ و آہنگ سے آشنا کرنے کی کتنی غیر معمولی صلاحیت رکھتے تھے ۔بخاری تنقیدی مضامین کم لکھے ہیں ۔مگر اردو کے ادبی تنقید نگاروں میں ان کا پایہ مسلم ہے ۔ان کی تنقید کا بڑا اچھا نمونہ ان کا مضمون کچھ عصمت چغتائی کے بارے میں ہے ۔بخاری کا مزاج مغربی نہ تھا ۔ذہن مغربی تھا ان میں شعر وادب کا ذوق ،مشرقی تہذیب کا رکھ رکھاؤ اور اپنی قدروں کی پاسداری ملتی ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

جماعت نہم کے بچوں کے لیے اردو ایم سی کیوز mcqs

خوشحال خان خٹک کون تھا

ڈرامہ کیا ہوتا ہے ؟