Posts

Showing posts from April, 2024

گیت

گیت گانے کی چیز کو کہتے ہیں ۔اس کا موسیقی سے گہرا تعلق ہے ۔اس لیے گیت میں سرتال کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ۔اصطلاح میں گیت وہ صنف شعر ہے جس میں ایک عورت ،مرد کو مخاطب کرکے اظہار محبت کرتی ہے ۔گیت میں جذبات واحساسات خصوصا ہجر اور فراق کی کیفیت بڑے والہانہ انداز میں بیان کی جاتی ہے ۔بعض گیتوں میں محبت کا اظہار مرد کی طرف سے بھی ہوتا ہے مگر گیت کا بنیادی مزاج یہی ہے کہ وہ محبت میں مبتلا ایک عورت کے دل کی پکار ہے ۔ اردو گیت کی بنیاد ہندی گیت پر ہے۔ لہذا اس کی فارم اور زبان وبیان پر ہندی گیتوں کا گہرا اثر ہے ۔اردو گیت میں بھی ہندی کے الفاظ ،خالص ہندوستانی تلمیحات اور مقامی موسموں ،درختوں اور پھلوں وغیرہ کے نام بکثرت استعمال ہوتے ہیں ۔گیت کا لہجہ نسائی اور دھیما اور الفاظ نرم اور سبک ہوتے ہیں ۔گیت کا مجموعی مزاج نسوانی اور مقامی ہے۔گیت کی کوئی خاص ہیئت مقرر نہیں ۔ امیر خسرو کے بعض اشعار میں اردو گیت کی اولین جھلک نظر آتی ہے ۔دکنی شعرا میں محمد قلی قطب شاہ ،وجہی ،غواصی ،میراں شاہ ہاشمی کی شاعری میں اردو گیت کے ابتدائی نمونے ملتے ہیں کیونکہ ان کا لہجہ نسوانی ہے ،زبان ہندی ہے اور اظہار محبت عورت ک...

مجازی مرسل

 مجاز مرسل  جب کسی لفظ کو مجازی معنی یعنی غیر وضعی معنی میں استعمال کریں اور حقیقی اور مجازی معنوں میں تشبیہ کےسوا کوئی اور علاقہ پایا جائے تو اسے مجاز مرسل کہتے ہیں ۔مجاز مرسل کے یہ علاقے کئی طرح کے ہوتے ہیں ۔ سبب کا ذکر کریں اور مسبب مراد لیں جیسے شاہ جہان نےتاج محل بنایا ۔ شاہ جہان تعمیر کا سبب تھا ۔ورنہ عمارت راج مزدوروں نے بنائی تھی ۔    پانی تھا آگ وگرمی روز حساب تھی    ماہی جو سیخ موج تک آئی کباب تھی  آگ سبب ہے گرمی کا ۔سبب کہہ کر مسبب مراد لیا ہے ۔    ساقیادے چک اب آتش رنگ   گرم وسردزمانہ سے ہوں یہ تنگ    سرد و گرم سے مراد انقلاب ہے ۔مسبب بول کر سبب مراد لیا ہے ۔کل بجائے جزو کے استعمال کرنا جیسے " خالد قلعہ میں رہتا ہے ". حالانکہ خالد کا مکان قلعہ کے ایک گوشے میں ہے ۔وہ سارے قلعہ میں نہیں رہتا ۔    

مکتوب نگاری کیا ہے

                                                                         مکتوب ہم ایک شخص سے کوئی بات چاہیں اور وہ ہمارے سامنے موجود نہ ہو تو اپنی بات اور گفتگو اسے لکھ بھیجنا ۔مکتوب نگاری یا خط نویسی کہلائے گا ۔۔مولوی عبد الحق صاحب کے الفاظ میں خط "دلی خیالی وجذبات کا روزنامچہ اور اسرارِ حیات کا صحیفہ ہے ". مکتوب نویسی ادب کی قدیم ترین شکل ہے ۔خط کو بالعموم" نصف ملاقات" کا نام بھی دیا جاتا ہے ،گویا خط ،بالمشافہ ملاقات کی کمی کو ایک حد تک پورا کرتا ہے ۔لیکن بعض اوقات خط میں وہ باتیں بھی لکھ دی جاتی ہیں جن کا اظہار منہ پر مشکل ہوتا ہے ۔ایسی صورت میں خط کی اہمیت بالمشافہ ملاقات سے بھی زیادہ ہوتی ہے ۔ یوں تو خطوط نویسی کی متعدد قسمیں ہیں ۔مثلا نجی ،کاروباری ،اور سرکاری وغیرہ لیکن اس وقت خطوط نویسی محض بحیثیت ایک صنف نثر کے پیش نظر ہے ۔ایسے خطوط بالعموم ادبی اور علمی نوعیت کے ہوتے ہیں اگر ان میں شخصی یا ذات...
 نہ خوف خدا ہے نہ خوف خدائی بشر دے رہا ہے بشر کی دہائی نہ جانے کہاں کھو گئی ہے مروت  بڑی دور تک تو مرے ساتھ آئی  نگاہوں کے اندر بدلے گئے ہیں  وہی ہے مگر رسم جلوہ نمائی کسی کے مہکتے ہوئے گیسوؤں میں  شگوفوں نے سیکھی ہے شعلہ نوائی فضائے مقدر بدل دی ہے ساغر  نظر جب کبھی زندگی سے ملائی