مکتوب نگاری کیا ہے
مکتوب
ہم ایک شخص سے کوئی بات چاہیں اور وہ ہمارے سامنے موجود نہ ہو تو اپنی بات اور گفتگو اسے لکھ بھیجنا ۔مکتوب نگاری یا خط نویسی کہلائے گا ۔۔مولوی عبد الحق صاحب کے الفاظ میں خط "دلی خیالی وجذبات کا روزنامچہ اور اسرارِ حیات کا صحیفہ ہے ".
مکتوب نویسی ادب کی قدیم ترین شکل ہے ۔خط کو بالعموم" نصف ملاقات" کا نام بھی دیا جاتا ہے ،گویا خط ،بالمشافہ ملاقات کی کمی کو ایک حد تک پورا کرتا ہے ۔لیکن بعض اوقات خط میں وہ باتیں بھی لکھ دی جاتی ہیں جن کا اظہار منہ پر مشکل ہوتا ہے ۔ایسی صورت میں خط کی اہمیت بالمشافہ ملاقات سے بھی زیادہ ہوتی ہے ۔
یوں تو خطوط نویسی کی متعدد قسمیں ہیں ۔مثلا نجی ،کاروباری ،اور سرکاری وغیرہ لیکن اس وقت خطوط نویسی محض بحیثیت ایک صنف نثر کے پیش نظر ہے ۔ایسے خطوط بالعموم ادبی اور علمی نوعیت کے ہوتے ہیں اگر ان میں شخصی یا ذاتی عنصر موجود ہو تو تب بھی ہم ان کا مطالعہ ایک علمی و ادبی فن پارے کی حیثیت سے کرتے ہیں۔اس نوعیت کی دو شکلیں ہوتی ہیں ۔
ایک وہ خطوط جنھیں لکھتے ہوئے مکتوب نگار کو یہ خیال ہوتا ہے اور نہ خدشہ کہ ان کی اشاعت کی نوبت بھی آسکتی ہے اور دوسرے وہ خطوط جو اشاعت پذیر ہونے کی امید پر یا یقین کے ساتھ لکھے جاتے ہیں ،صنف نثر کی حیثیت سے عموماً پہلی نوعیت کے خطوں کو زیر بحث لایا جاتا ہے ۔
ادبی اور علمی خطوط،ایک صنف نثر کی حیثیت سے کئی اعتبار سے بہت اہمیت رکھتے ہیں ۔کسی مکتوب نگار کے خطوط اس کے میلانات و رجحانات پسند وناپسند عادات واخلاق ،جذباتی اور نفسیاتی کیفیتوں،ذہنی و قلبی احساسات اور اس کی شخصیت کی مختلف سطحوں کو قارئین کے سامنے لاتے ہیں ۔خطوط میں مکتوب نگار کی سیرت وشخصیت کے وہ گوشے بھی بے نقاب ہوتے ہیں جو بالعموم عام نگاہوں سے اوجھل رہتے ہیں ۔یہ لکھنے والے کے ذاتی خیالات وعقائد کے علاوہ اس کے دل کی ترجمانی بھی کرتے ہیں ۔اور اس طرح دل کا معاملہ کھل جاتا ہے ۔علمی اعتبار سے کسی شخصیت کے خطوط کا ذخیرہ اس کی سیرت و سوانح نگاری کا بہترین ماخذ ہے کیونکہ خطوط کی حیثیت آپ بیتی کی سی ہوتی ہے ۔
Comments
Post a Comment