صنائع معنوی اور صنائع لفظی کیا ہے ؟
صنائع معنوی
1 تضاد: کلام میں دو ایسے لفظ جمع کریں ۔جن میں ایک لفظ کے معنی دوسرے کے معنی کی ضد ہوں ۔جیسے شب وروز ۔آب و آئش ۔
2 تدبیج: کسی کلام میں مختلف رنگ بیان کئے جائیں ( عموماً یہ ذکر بطور کنایہ کے ہوتا ہے ۔اس لئے معنوں میں خاص حسن پیدا ہو جاتا ہے ۔جیسے
یاں کے سفید وسیہ میں ہم کو دخل جو ہے سواتنا ہے
رات کو رو رو صبح کیا اور دن کو جوں جوں توں شام کیا
3 مراعات النظیر: کلام میں چند ایسی چیزوں کا ذکر کرنا جن میں باہم کسی قسم کی مناسبت ہو لیکن یہ مناسبت تضاد کی نہ ہو
جیسے باغ کے ساتھ گل ،خیابان ،سنبل انار وغیرہ کا ذکر آئے ۔اس صنعت کا دوسرا نام تناسب ہے ۔
صنائع لفظی
1 تجنیس: کلام میں دو ایسے لفظ لانا جو تلفظ میں مشابہ ہوں مگر معنوں میں مختلف ہوں ۔اس کی کئی قسمیں ہیں جن میں زیادہ ضروری یہ ہیں ۔
2 تجنیس تام : کلام میں دو ایسے لفظ لانا جو لکھنے اور پڑھنے میں یکساں ہوں لیکن معنی مختلف رکھتے ہوں ۔جیسء آہنگ کا لفظ کسی عبارت یا شعر میں دو بار آئے ۔ایک جگہ آواز کے معنی ہوں اور دوسری جگہ ارادہ کے یا مثلا
کہاں دل نے مرے دیکھی جو وہ مانگ
کہ ہے یہ رات آدھی کچھ دعا مانگ
مانگ کے دو معنی ہیں ۔پہلی جگہ سر کی مانگ ،دوسرے مصرعے میں طلب کرنا ۔
3 تجنیس مرکب : تجنیس کے الفاظ میں سے ایک مرکب ہو اور دوسرا مفرد جیسے
جو کوئی کسی کو یار کلپادے گا
یہ یاد رہے گا وہ بھی نہ کل پاوے گا
اس دار مکافات میں سن اے غافل
جو آج کرے گا وہی کل پاوے گا
پہلے مصرع میں کلپانا کے معنی دکھ دینا ۔دوسرے مصرعے میں کل کے معنی سکھ ۔چوتھے مصرعے میں کل کے معنی آنے والا دن ۔
Comments
Post a Comment